میر جلال خان 13 صدی میں بلوچ مملکت کا پہلا حکمران اور بانی تھا۔ اس کے 2 بھائی ، میر علی یا عالی اور میر نوس تھے۔
میر جلال خان کے چار بیٹے ، رند ، لاشار ، ہوت اور کورا خان اور ایک بیٹی جتو تھی۔
جنہوں نے اپنے بھانجے مراد سے شادی کی۔
بلوچوں کے پانچ بڑے قبیلے رند ، لاشاری، ہوت، کورائی اور جتوئی انہی پانچوں کے نام سے منسوب ہیں۔
بڑے پیمانے پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ میر جلال خان بلوچ نبی آخر الزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت حمزہ کے اولاد سے ہیں۔
جنہوں نے جنگ کربلا میں یزید کے خلاف حضرت امام حسین کا ساتھ دیا تھا۔اس کے نتیجے میں ان پر یزید کا عتاب نازل ہوا تو انہوں نے کرمان ایران کا رخ کیا ۔ وہاں سے یہ پندرھویں صدی میں میر جلال خان کی سربراہی میں مکران کی جانب آئے ۔ میر جلال خان کے ساتھ تقریبا چالیس پاڑے شامل تھے جن میں رند اور لاشاری قبیلے نمایاں تھے ۔جلال خان نے یہاں پہنچ کر بدرالدین حاکم مکران کو شکست دی اور مکران میں بلوچوں کی حکومت قائم کی ۔
یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے آباؤ اجداد کا تعلق اوغوز ترک ، سلجوک اور کردوں سے تھا کیونکہ بلوچوں کا آبائی علاقہ حلب تھا جو ملک شام کا دوسرا بڑا شہر ہے۔